نعت پاک
طیبہ کے ہیں کیسے در و دیوار دکھا دو
اپنا وہ ہمیں شہر پر انوار دکھا دو
اللہ کا جلوہ ہے عیاں رخ سے تمہارے
اللہ کا جلوہ ہمیں سرکار دکھا دو
بھرتے ہیں جہاں کا سے سلاطین جہاں کے
سرکار مجھے اپنا وہ دربار دکھا دو
اسلام نے اخلاق سے دل جیت لیا ہے
اٹھی ہو کبھی ظلم کی تلوار دکھا دو
جو چاند کوٹکڑے کرے سورج کو پلٹ دے
تاریخ میں ایسا ہو تو مختار دکھا دو
سر کار قدیری کو جمال رخ زیبا
دس بار دکھایا ہے پھر اک بار دکھا دو