قارئین محترم!
اہلوارا شریف بھارت ورش کی ایک عظیم ریاست بہار کے ضلع دربنگا کا
ایک چھوٹا سا گاؤں ہے جو کہ لہیریا بس اسٹینڈ سے 45 کلومیٹر کی دوری پر ہے
مکہ مدینہ مکنپور کتاب کے لیکھک جی جی گوتم المداری پیج نمبر 274 پر لکھتے ہیں
کہ یہ اہلوارا گاؤں مدار پاک کے ایک عاشق جگرو خان کے خاندان سے بسا ہے
سامعین ہم آپکو دربھنگہ بہار میں موجود مدار پاک کے چلے کے بارے بتائیں اسے پہلے ہم چاہتے ہیں کہ اس سے پہلے اس گاؤں دربھنگہ کے بارے میں بھی آپ کو کچھ بتاتے چلیں
تو قارئین آج اس گاؤں میں جس جگہ پر مدار پاک کا چلا موجود ہے سیکڑوں سال پہلے یہ صرف ایک گھنا جنگل تھا جہاں دن ہی میں خونخوار جانور دکھائی پڑھتے تھے اسی زمانے میں اس ویران جنگل کے ہی قریب ایک پاٹنیاں نامی گاؤں کا ایک آدمی اس طرف سے اپنے چوپائے کو ڈھونڈتے ہوئے گزرا المختصر یہاں اُسے ایک بزرگ کی آواز سنائی پڑی کہ تم ڈرو نہیں اور میرے پاس آ جاؤ
وہ شخص سہما ہوا ہوا اس ٹیلے پر چڑھا جہاں سے یہ آواز آئی تھی
جب وہاں پہنچا تو اس نے دیکھا کہ ایک نورانی چہرہ نور سے جگمگا رہا ہے
جس کے نور کا ایسا جمال ہے کہ اس گھنے جنگل میں ان کے آس پاس کی تمام چیزیں صاف صاف اسے نظر آ رہی ہیں - مدار پاک نے جب اس شخص کے قدموں کی آہٹ سنی تو فرمایا یا کہ آج سے تمہاری قسمت سنور گئی
سامعین! اس شخص پر ان کلمات و واقعات کا ایسا اثر ہوا کہ وہ وہیں پر بے ہوش ہوگیا جب اسے ہوش آیا تو مدار پاک نے فرمایا
'' کہ تم جس چوپائے کو ڈھونڈتے ہوئے یہاں تک آئے ہو وہ محفوظ ہے اور تمہاری وہ بھینس اس جنگل سے چرتی ہوئی جتنی دور تک جائے گی وہ ساری زمین تمہاری ہوجائے گی تم اس ٹیلے سے پچھم دچھڑ کے کونوں کی طرف اپنا بسیرا بناؤ دھیرے دھیرے وہ جگہ تمہاری اولاد سے آباد ہو جائے گی اور ایک بڑے گاؤں کی صورت لے لیگی جو تمام طبقے کے افراد کی رہائش گاہ ہوگی اور تمہاری اولاد میں اس عبادت گاہ کے مجاور ہوتے رہیں گے اور وہ ایک سے ایک بڑھ کے ہوں گے
جو اس عبادت گاہ کے مجاور ہوں گے''
اتنا کہہ کر حضرت زندہ شاہ مدار اس شخص کی آنکھوں سے اوجھل ہو گئے
قارئین! مدار پاک نے جس شخص کو یہ تمام بشارتیں دی تھیں اس شخص کا نام جگرو خان تھا جو بہت ہی نیک دل انسان تھا اور اللہ کو ماننے والا تھا
اب مدار پاک کی پیشن گوئی نے پروان چڑھنا شروع کی اور اللہ تبارک و تعالی نے جگرو خان کو ایک بیٹا دیا جن کا نام اوزیر خان تھا اور اوزیر خان کو اللہ تبارک و تعالی نے گیارہ بیٹے اور ایک بیٹی عطا فرمائی جنہیں لوگوں نے بربنّی کا نام دے ڈالا اور پھر اسی خاندان سے اہلوارا نامی گاؤں بس گیا
قارئین مدار پاک کا یہ چلہ ایک ٹیلے کے اوپر ہے جہاں پر کبھی ایک برہمن نے چاہا تھا کہ اس کی مٹی کو کاٹ کر اپنی زمین کے ساتھ ملا دوں لیکن جیسے ہی اس نے کدال اٹھایا تو اس کے ہاتھ سے کدال چھوٹ کر تاڑ کے پیڑ کی اونچائی سے بھی اونچا اچھلا اور دور جا گرا اسی وقت وہ مرد گونگا اور بے اولاد بن گیا اور آج تک اس برہمن کے گھر میں اولاد کی پیدائش نہیں ہوئی اور ہوئی بھی تو وہ اللہ تبارک وتعالی کو پیاری ہو گئی اس برہمن کے گھر کی اولاد در اولاد میں لڑکیاں ہی پیدا ہوتی ہیں - آگے کا اللہ بہتر جانے
قارئین یہ نتیجہ ہے مدار پاک کے اس چلے کو مٹانے کا اور مدار پاک کے چلے سے نفرت رکھنے کا لیکن اگر اسی کے عقیدے کے بر خلاف یعنی اگرکسی نے اس چلے سے عقیدت رکھی ہے تو فیضان مدارالعالمین سے ایسا فیض یاب ہوا کہ اپنی منزل مراد کو پہنچ گیا
آج کی تاریخ میں بھی اہلورا شریف کی عبادت گاہ پر آئے دن ایک سے بڑھ کر ایک کرشمہ سننے اور دیکھنے کو ملتا ہے جو شخص بھی حضرت زندہ شاہ مدار بدیع الدین قطب المدار کے چلہ شریف پر حاضر ہوتا ہے اور عقیدے کے ساتھ اپنی فریاد کرتا ہے
تو اس کی تمام فریادیں اس مدار پاک کے چلے سے ہی پوری ہو جاتی ہیں
عام عوام کا ماننا ہے کہ جب تک دنیا قائم رہے گی اس اہلوارا شریف کی درگاہ سے جو سچے دل سے پاکیزگی اور عقیدے کے ساتھ اپنی فریاد یاد کرے گا خالی واپس نہیں جائیگا تمام لوگوں کی جائز فریادیں اس عبادت گاہ سے ہی نہیں بلکہ پوری دنیا میں جہاں جہاں بھی سرکار مدار پاک کے چلے ہیں وہیں سے پوری ہوجاتی گویا کہ اہلوارا شریف میں مدار پاک کے موجود اس چلا گاہ سے ہر جائز مراد کا دامن مدار پاک کے فیضان سے بھر جاتا ہے
قارئین بس آخری بات اور عرض کرتا چلوں
کہ جب حضرت بدیع الدین زندہ شاہ مدار کے چلا گاہوں کی یہ شان و عظمت ہے جہاں آپ نے صرف
کچھ وقت ہی گزارا تھا تو پھر اس جگہ کا عالم کیا ہوگا جہاں آپ خود جلوہ افروز ہوں
________________________