تسنیم و حوض کوثر و زمزم حسینؑ کا
رہنِ کرم ہے ساغرِ ہر جم حسینؑ کا
کرب و بلا میں غم کا سمندر ابل پڑا
پھر بھی ہوا نہ دامنِ دل نم حسینؑ کا
لوگو! تم اپنےسارےہی غم بھول جاؤگے
مل کر کروگے ذکر جو باہم حسینؑ کا
نیزے پہ چڑھ کے دیتا ہےتکبیر کی صدا
باطل کے آگے سر نہ ہوا خم حسینؑ کا
لوح جہاں سےمٹ گیا اے شمرتیرا نام
لہرا رہا ہے آج بھی پرچم حسینؑ کا
میں کیا ہوں اوربساط ہی مصباؔح کیامیری
کرتے ہیں احترام دو عالم حسینؑ کا