مسرتوں کے سمندر میں وہ نہا ئینگے
جو لوگ کربلا والوں کا غم منا ئینگے
نہ گرنے دینگے سکینہؑ کی مشک کو عباسؑ
کٹیں گے بازو تو دانتوں تلے دبائینگے
چھنے گی جب سرِ زینبؑ سے چادرِعصمت
ستارے شرم کے دریا میں ڈوب جا ئینگے
بڑھے گی اور بھی انصارؓ میں وفا کی ضیاء
حسینِ پاکؑ جب اپنا دیا بجھا ئینگے
چھڑےگا جب بھی وفاؤں کا ذکردنیا میں
تو اہلبیت ؑ کے انصار یاد آ ئینگے
کہا یہ شہ نے سکینہؑ ترا خدا حافظ
ہم اپنے پہلو میں اصغرؑ کو اب سلا ئینگے
نبیؐ کیساتھ وہ محشر میں ہونگےاےمصباؔح
مرے حسینؑ کا جو تعزیہ اٹھا ئینگے