مگر ان کے دیوانے پہچان لیں گے کہ وہ جیسے ہیں کوئی ایسا نہیں ہے
محبت محمد کی ہے روح ایماں حقیقت تو یہ ہے عبادت کی ہے جاں
اگر دل ہے خالی محبت سے ان کی تو سجده ترا کوئی سجدہ نہیں ہے
رضائے خدا ہے رضا مصطفٰے کی کئے جاؤ طاعت سدا مصطفے کی
اگر چھٹ گیا دامن پاک ان کا سمجھلو خدا بھی تمہارا نہیں ہے
تمنا مری آج پوری ہوئی ہے مری قبر میں ان کی جلوہ گری ہے
ذرا اور تشریف رکھئے شہ دیں ابھی میں نے جی بھر کے دیکھا نہیں ہے
خدا نے انہیں ایسا رتبہ دیا ہے انہیں مالک دو جہاں کردیا ہے
وہ عرش بریں ہو کہ فرش زمیں ہو کہاں سرور دیں کا قبضہ نہیں ہے
یہ ارض مقدس ہے جائے ادب ہے یہاں جلوہ افروز محبوب رب ہے
یہاں چشم و دل کو جھکا کر کے چلنا یہ کعبہ کا کعبہ ہے کعبہ نہیں ہے
احد نے بلایا تھا احمد کو جس دم وہ معراج کی شب سر عرش اعظم
احد نے کہا آو خلوت میں احمد احد اور احمد میں پردہ نہیں ہے
مرے مصطفے کا کرم تو ہے سب پرمگر یہ ہے موقوف ذوق طلب پر
جسے چاہیں گے وہ دکھائیں گے جلوہ کہاں میرے آقا کا جلوہ نہیں بے
یہ ایمان ہے انتخاب قدیری کہ ہے مظہر شان حق شان ان کی
خدا وحدہْ کا نہیں کوئی ثانی خدا کے نبی کا بھی سایہ نہیں ہے
@MadaariMedia