منقبت مباركه
در شان سیدنا حضور تاج العرفا غوث زماں علامہ شاہ سید عبدالبصیر میاں عرف سر کا ر الله بومیاں
رضی اللہ تعالی عنہ ، پیلی بھیت شریف
تری فکر ہے ترا ذکر ہے نہ الم نہ کوئی ملال ہے
مرے پاؤں چھوتی ہیں منزلیں تری جستجو کا مآل ہے
یہ کشا کشیں ، یہ مصیبتیں ، یہ اذیتیں ، یہ صعوبتیں
میرے آقا لطف کی ان نظر کہ یہاں تو جینا محال ہے
ترا آستاں ہے وہ آستاں کہ مراد پاتے ہیں سب یہاں
ہے اسیر آقا ترا جہاں ترا ایسا جود و نوال ہے
یہاں سب کوغم کی دوا لی جو مریض آیا شفا ملی
یہ کرامتیں ہیں شہا تری ترے سنگ در کا کمال ہے
مرے آقا عبد بصیر ہیں جو ولی رب قدیر ہیں
وہ ہمارے پیروں کے پیر ہیں انہیں بیکسوں کا خیال ہے
ترا انتخاب بھی آ گیا ترے در پر مرجع اولياء
ملے اس کو جام مئے بقا کہ حیات رو بزوال ہے
@MadaariMedia