ہے چاند یہ کہتا کہ ہے خود چاند سے پیارا سرکار کا چہرہ



ہے چاند یہ کہتا کہ ہے خود چاند سے پیارا سرکار کا چہرہ
لیتا ہے بڑے شوق سے سورج بھی اُتارا سرکار کا چہرہ

آئے اس ارادے سے اُنہیں قتل کرینگے اسلام لے آئے
جب حق کی نگاہوں سے ہے فاروق نے دیکھا سرکار کا چہرہ

ہر سمت اندھیرا تھا بہت خوف کا عالم تنہائی تھی اور غم
تسکین ملی قبر میں جب میں نے ہے دیکھا سرکار کا چہرہ

خود رحمتِ رب چومتی رہتی ہے قسم سے ان پیاروں کی آنکھیں
جن پیارے صحابہ نے ہے آنکھوں میں بسایا سرکار کا چہرہ

ابرو ہیں کما گیسو بھی ہیں گھونگھروں والے آنکھیں ہیں دو پیالے
کس چہرے کو والشمس شجر رب نے بتایا سرکار کا چہرہ