کھپا ہے روضہ قطب المدار آنکھوں میں

   

منقبت مدار العالمین کلام حسان الہند
علامہ معزز حسین ادیب مکنپوری رحمۃ اللہ تعالی علیہ 

کھپا ہے روضہ قطب المدار آنکھوں میں
کہ ہیں مدینے کے نقش ونگار آنکھوں میں

نظر کے ساتھ طواف مزار کرنے کو
کھنچ آیا دل بھی ہے بے اختیار آنکھوں میں

اٹھی اور اٹھ کے رہی چشم التفات مدار
کشش و ہ تھی میری دیوانہ وار آنکھوں میں

ترے جمال کو اب اس کی لاج رکھنی ہے
جو آرزو ہے مری شرمسار آنکھوں میں
Madaarimedia.com
بصد نیاز تو اے طالب بصیرت دل
لگا کے دیکھ تو خاک مزار آنکھوں میں

خدا کرے کہ ہوں آنکھور میں آپکے جلوے
جب آئے کھنچ کے مری جان زار آنکھوں میں

دھرا ہی کیا ہے شہا چند آنسوؤں کے سوا
برائے نذر مری اشکبار آنکھوں میں

سحر قریب ہے اب تو حضور ایک جھلک
گذرگئی ہے شب انتظار آنکھوں میں

جو عشق قطب جہاں کے طفیل پایا تھا
ادیب اب بھی وہی ہے خمار آنکھوں میں
-----------------
Madaarimedia.com



--