یہ ارض مکن پور بھی کس درجہ حسیں ہے

   

منقبت مدار العالمین کلام حسان الہند
علامہ معزز حسین ادیب مکنپوری رحمۃ اللہ تعالی علیہ 
Madaarimedia.com

یہ ارض مکن پور بھی کس درجہ حسیں ہے
محسوس یہ ہوتا ہے یہیں خلد بریں ہے

یہ مجمع اموات ہے وہ محفل اقطاب
جو بات یہاں ہے وہ کہیں اور نہیں ہے

اس خاک میں پوشیدہ ہیں جنت کی بہاریں
ہر زائر در لگتا ہے فردوس نشیں ہے

آنکھیں ہوں تو دربار مدار دو جہاں سے
دربار مدینہ بھی بہت دور نہیں ہے

اے تشنہ لبی تجھ کو مبارک ہو یہ مژدہ
کوثر بھی نہیں وارث کو ثر بھی یہیں ہے
Madaarimedia.com
کر دیتے ہیں یہ اپنے گداؤں کو سرافراز
جھکتی اسی دربار میں شاہوں کی جبیں ہے

اب دوری و مجبوری کا باقی نہیں احساس
تو دل میں ہے روضہ ترا آنکھوں میں مکیں ہے

جو شخص مخالف ہے مدار دو جہاں کا
دامن میں ادیب اُسکے نہ دنیا ہے نہ دیں ہے
-----------------
Madaarimedia.com



--