چمن میں خزاں کے قدم ڈگمگائے محمد جو آئے
کلی ہنس پڑی اور گل مسکرائے محمد جو آئے
سمندر نے گو ہر چمن نے گل تر کئے جو نچھاور
فلک نے ستاروں کے موتی لٹائے محمد جو آئے
ہوا صحن عالم میں پھر سے چراغاں بنی شمع ایماں
بجھے جو دئے کفر نے تھے جلائے محمد جو آئے
madaarimedia
زمیں جگمگائی زماں جگمگایا جہاں جگمگایا
نہ کچھ بھی بنی ظلمتوں کے بنائے محمد جو آئے
فلک پر ستارے زمیں پر شرارے ہر اک سو نظارے
نوید خوشی لائے دل میں سمائے محمد جو آئے
زمانے پہ چھائی تھیں غم کی گھٹائیں ہزاروں بلائی
سحاب کرم بن کے دنیا پہ چھائے محمد جو آئے
@madaarimedia
جہاں میں بڑھی فقر وفاقہ کی قیمت ہوئی قدر غربت
غریبی میں جینے کے انداز لائے محمد جو آئے
نئے سوز سے دل کو جلنا سکھا یا پگھلنا سکھایا
فرشتوں کے رستے پہ انساں کو لائے محمد جو آئے
ترنم سے حوروں نے نغمے سنائے ملک گنگنائے
" ادیب " آسماں پر خدا کے بلائے محمد جو آئے