دل مبتلا سے نکلتا ہے ہر دم مدار دوعالم

   

منقبت مدار العالمین کلام حسان الہند
علامہ معزز حسین ادیب مکنپوری رحمۃ اللہ تعالی علیہ 

دل مبتلا سے نکلتا ہے ہر دم مدار دوعالم
تمہیں سے لگائے ہیں بس آسرا ہم مدار دوعالم

دیئے اپنی الفت کے دل میں جلاکے اندھیرا مٹاکے
بناتے ہیں صبح مسرت شب غم مدار دوعالم

الٹ جائے دم بھر میں نظم جہاں سب زمین و زماں سب
نگاہیں تمہاری جو ہوجائیں بر ہم مدار دوعالم

جہاں میں حوادث کے طوفان آئیں قیامت اٹھائیں
اگر تم ہو حامی تو پھر کیا ہمیں غم مدار دوعالم
Madaarimedia.com
ہے سجدوں کی طالب ستم کی خدائی تمہاری دہائی
یہ میری جبیں ہو نہ جائے کہیں خم مدار دوعالم

بتاؤ نہ لرزے گا کیا باب عالی پکڑلے یہ جالی
کوئی دل شکستہ جو بادیدۂ نم مدار دوعالم

جو پچھے خدا کون ہے تیرا آقا تو یہ ہے تمنا
کہ اس وقت نکلے مرے منھ سے پیہم مدار دوعالم

زبان ادیب اور شرح محبت بہ انداز مدحت
تمہاری کرامات عالی مسلم مدار دوعالم
-----------------
Madaarimedia.com



--