اے تمنائے دل ناز قسمت پہ کر ناز کرنے کا تیرے مقام آ گیا

   

منقبت مدار العالمین کلام حسان الہند
علامہ معزز حسین ادیب مکنپوری رحمۃ اللہ تعالی علیہ 

اے تمنائے دل ناز قسمت پہ کر ناز کرنے کا تیرے مقام آ گیا
اے جنون عقیدت جھکا اپنا سر آستان مدار المهام آگیا

موج برہم ہی خود بن گئی نا خدا ڈوبنے والی کشتی کو ساحل ملا
گھر کے طوفان میں لب پہ بے ساختہ جب مدار دو عالم کا نام آگیا

زور باد ضلالت کے یکسر گھٹے شرک و بدعت کے گھنگھور بادل چھٹے
ارض ہندوستاں کے اندھیرے مٹے جب حلب کا وہ ماہ تمام آگیا
Madaarimedia.com
ایسے زندہ ولی کا ہے یہ آستاں ہر ادا جس کی ہے زندہ جاوداں
اب تو مردہ دلو لیکے عزم جواں جی اٹھو زندگی کا پیام آگیا

مل گیا ثمرۂ جوش دیوانگی آج حاصل ہوا مقصد زندگی
اُٹھ گئی ہے نگاہ کرم آپکی میرا دیوانہ پن میرے کام آگیا

راہ دیدو ذرا نور کی جالیوں اے حجابات ظاہر کی حد بندیو
وہ ادیب اپنی نذر عقیدت لیے آستاں پر برائے سلام آگیا
-----------------
Madaarimedia.com



--