یہ تڑپ یہ سوز یہ سوزشیں دل مضطرب تری بھول ہے
یہاں کام ہوش و خرد سے لے کہ یہ بارگاہ رسول ہے
یہاں کام ہوش و خرد سے لے کہ یہ بارگاہ رسول ہے
مری روح و دل میں رچی بسی بطفیل عشق رسول ہے
وہ فضائے نور وہ سر زمیں جہاں رحمتوں کا نزول ہے
جو چمک اٹھا ترا نقش پا تو دلوں کی جوت جگا گیا
ترے منہ سے جو بھی نکل گیا وہی زندگی کا اصول ہے
@Madaarimedia
ترا لطف خاص سے دیکھنا ہے دلیل رحمتِ کبریا
تری جنبشِ نگہ کرم میرے مدعا کا اصول ہے
کئے لاکھ سجدۂ بے ریا مگر آئی غیب سے یہ ندا
جو نہیں ہے الفت مصطفیٰ تو یہ بندگی بھی فضول ہے
کبھی آئے طیبہ سے تو صبا یہ پیام دیتی تو لطف تھا
کہ مری حضوری کی التجادر مصطفیٰ پہ قبول ہے
وہ ادیب " سر ہے بے ادب در مصطفیٰ پہ جو خم نہ ہو
سنیں نام پاک تو جان دیں یہی عاشقوں کا اصول ہے