ذوق طلب معذور نہیں ہے

 ذوق طلب معذور نہیں ہے
دل سے مدینہ دور نہیں ہے

سب ہیں حصار نقد و نظر میں
درک نبی محصور نہیں ہے

ہے یہ ضیائے نور محمد
جلوه برق طور نہیں ہے
@madaarimedia
حسن الہی پردہ کئے ہے
تم سے مگر مستور نہیں ہے

ایک نہیں کیا خالق کو بھی
ہجر نبی منظور نہیں ہے

وعده بخشش پر دل میرا
نازاں ہے مغرور نہیں ہے

جس میں ہو ترمیم و تغیر
وہ تیرا دستور نہیں ہے

پا کے غم احمد دل مضطر
شاداں ہے رنجور نہیں ہے

ہو جو ادیب اور گلشن طیبہ
تیرے کرم سے دور نہیں ہے
-----------------


--