نہ اہل زر نہ کسی حکمراں سے ملتی ہے

   

منقبت مدار العالمین کلام حسان الہند
علامہ معزز حسین ادیب مکنپوری رحمۃ اللہ تعالی علیہ 

نہ اہل زر نہ کسی حکمراں سے ملتی ہے
کرم کی بھیک مدار جہاں سے ملتی ہے

اگر شعور طلب ہو تو نعمت کونین
خدا گواه اسی آستان سے ملتی ہے

تمہارے نقش قدم رہنمائے عشق و جنوں
تمہاری راہ حد لا مکاں ملتی ہے

برسنے لگتے ہیں انعام خاص کے بادل
جب التجا کی نظر آستاں ملتی ہے

ہے راست قلب محمد سے سلسلہ جس کا
قسم خدا کی وہ نسبت یہاں سے ملتی ہے
Madaarimedia.com
ترا اشارۂ اذن بیاں نہیں ہے تو پھر
مجال عرض زبان کو کہاں سے ملتی ہے

ہر اک نصیب میں یہ نعمت گداز کہاں
ملے کسی کو تو رابط نہاں سے ملتی ہے

ادیب کیف سرور دوام رکھتا ہوں
وہ رند ہوں جسے پیر مغاں سے ملتی ہے
-----------------
Madaarimedia.com



--