ذکرِ معراج کی محفل ہے بپا آج کی رات
ظلمتیں اوڑھے ہیں سورج کی ردا آج کی رات
وجہ تخلیق کے چومے کفِ پا آج کی رات
اپنا جبریل کو عرفان ہوا آج کی رات
سرد دوزخ ہوئی اور اٹھ گیا قبروں سے عذاب
کوئی رحمت سے نہ محروم رہا آج کی رات
@madaarimedia
رفعت عرش سے بہتر ہے زمیں کی پستی
آسمانوں سے یہ آتی ہے صدا آج کی رات
قاب قوسین کا ہم تو یہی مطلب سمجھے
پا گیا وہم حقیقت کا پتہ آج کی رات
خالق عشق نظر آتا ہے سرگرم نیاز
جھوم اٹھی نازش انداز و ادا آج کی رات
منتظر روز ازل سے تھے ستاروں کے جہاں
پائے بوسی کا شرف ان کو ملا آج کی رات
ساتھ کیا دیتا کوئی عرش کے راہی تیرا
گردش وقت کا بھی پاؤں تھکا آج کی رات
مانگ اللہ سے طیبہ کی حضوری تو ادیب"
پوری ہو جاتی ہے ہر ایک دعا آج کی رات