صرف ترا نفس نفس طاعت کردگار میں

   

منقبت مدار العالمین کلام حسان الہند
علامہ معزز حسین ادیب مکنپوری رحمۃ اللہ تعالی علیہ 

صرف ترا نفس نفس طاعت کردگار میں
محو تری نظر نظر دید جمال یار میں

نور فروز و طور سوز ذرۂ زیر پا تلک
چشم کلیم چاہیئے بارگہِ مدار میں

آؤ جھکاؤ سر یہاں دل کی مٹاؤ تیرگی
مر سپہر مصطفے بند ہے اس مزار میں
Madaarimedia.com
آتے ہی لب پہ ملتی ہے مردہ دلوں کو زندگی
یعنی چھپا ہے حکم قم نعرۂ دم مدار میں

دید مزار نے تری تھی جو پلائی پہلے دن
اس کے سرور کی قسم آج بھی ہوں خمار میں

گوشۂ دور میں سہی میری جگہ بھی ہو کہیں
ہیں تو جہاں کی وسعتیں آپ کے اختیار میں

عشق مدار کا ادیب جب سے جنوں ہوا نصیب
دولت کائنات ہے دامن تار تار میں
-----------------
Madaarimedia.com



--