منقبت مدار العالمین کلام حسان الہند
علامہ معزز حسین ادیب مکنپوری رحمۃ اللہ تعالی علیہ
علامہ معزز حسین ادیب مکنپوری رحمۃ اللہ تعالی علیہ
پھر اس کو خوف تیرہ شبی کیا بھلا رہے
نور مدار جس کی نظر میں بسا رہے
یا رب ہمارے دل کی انگوٹھی پہ حشر تک
نام مدار بن کے نگینہ جڑا رہے
کشتی کی فکر ڈوبنے والوں فضول ہے
بس یہ دعا کرو کرم ناخدا رہے
Madaarimedia.com
روشن ہے گوشہ گوشہ قدوم مدار سے
یہ ملک ہر بلا سے نہ کیسے بچا رہے
کچھ تو عطا ہو ہم کو بھی صدقہ بہار کا
اے باغباں سدا ترا گلشن ہرا رہے
ان کے کرم سے جب کہ زمانہ ہے فیضیاب
محروم کیوں ادیب سا مدحت سرا رہے
نور مدار جس کی نظر میں بسا رہے
یا رب ہمارے دل کی انگوٹھی پہ حشر تک
نام مدار بن کے نگینہ جڑا رہے
کشتی کی فکر ڈوبنے والوں فضول ہے
بس یہ دعا کرو کرم ناخدا رہے
Madaarimedia.com
روشن ہے گوشہ گوشہ قدوم مدار سے
یہ ملک ہر بلا سے نہ کیسے بچا رہے
کچھ تو عطا ہو ہم کو بھی صدقہ بہار کا
اے باغباں سدا ترا گلشن ہرا رہے
ان کے کرم سے جب کہ زمانہ ہے فیضیاب
محروم کیوں ادیب سا مدحت سرا رہے