منقبت مدار العالمین کلام حسان الہند
علامہ معزز حسین ادیب مکنپوری رحمۃ اللہ تعالی علیہ
علامہ معزز حسین ادیب مکنپوری رحمۃ اللہ تعالی علیہ
غم سے دل ہے دوپارہ مدار جہاں
کیا نہ دو گے سہارا مدار جہاں
جائیں فریاد کرنے تو جائیں کہاں
چھوڑ کر در تمہارا مدار جہاں
غم کے طوفاں میں کافی ہے میرے لئے
اک تمہارا اشارہ مدار جہاں
میرا بیڑا ڈبو دے نہ طوفان غم
ناخدائی خدارا مدار جہاں
Madaarimedia.com
میں نے سیل حوادث کا کچلا ہے سر
نام لیکر تمہارا مدار جہاں
حادثات جہاں نے سپر ڈال دی
جب بھی تم کو پکارا مدار جہاں
وہ بھی فتنے جو سوئے ہوئے ہیں ابھی
تم پہ ہیں آشکارا مدار جہاں
یہ بتا دوگے کیا گردش دہر میں
حشر ہو گا ہمارا مدار جہاں
تم سے جو بھی ملے وہ خوشی ہو کہ غم
مجھ کو سب ہے گوارا مدار جہاں
حشر میں ہے ادیب خطا کار کو
بس تمہارا سہارا مدار جہاں
کیا نہ دو گے سہارا مدار جہاں
جائیں فریاد کرنے تو جائیں کہاں
چھوڑ کر در تمہارا مدار جہاں
غم کے طوفاں میں کافی ہے میرے لئے
اک تمہارا اشارہ مدار جہاں
میرا بیڑا ڈبو دے نہ طوفان غم
ناخدائی خدارا مدار جہاں
Madaarimedia.com
میں نے سیل حوادث کا کچلا ہے سر
نام لیکر تمہارا مدار جہاں
حادثات جہاں نے سپر ڈال دی
جب بھی تم کو پکارا مدار جہاں
وہ بھی فتنے جو سوئے ہوئے ہیں ابھی
تم پہ ہیں آشکارا مدار جہاں
یہ بتا دوگے کیا گردش دہر میں
حشر ہو گا ہمارا مدار جہاں
تم سے جو بھی ملے وہ خوشی ہو کہ غم
مجھ کو سب ہے گوارا مدار جہاں
حشر میں ہے ادیب خطا کار کو
بس تمہارا سہارا مدار جہاں