اے فدائیے خیر الوریٰ جو ترا سلسلہ ہے مدینے کے دربار سے
رفعت عرش پانا نہیں ہے کٹھن راستہ ہے مدینے کے دربار سے
ہوش اے طالب بادۂ سرمدی جام اٹھا اب نہ کر شکوه تشنگی
دیکھ وہ ابر رحمت برستا ہوا آرہاے مدینے کے دربار سے
@Madaarimedia
سوئے دوزخ چلا تھا کہ آئی ندا چھوڑ دو اے فرشتو نہ دو اب سزا
ہم نے بخشا اسے اس گنہگار کا واسطہ ہے مدینے کے دربار سے
حب اخلاق و حسن مساوات کی نور عرفان خالق کی نعمات کی
ابتدا ہے مدینے کے دربار سے انتہا ہے مدینے کے دربار سے
جنکا دنیا میں کوئی ٹھکانا نہ ہو سر پہ لیں رحمت دامن مصطفیٰ
اے اسیرانِ غم آ رہی آج بھی یہ صدا ہے مدینے کے دربار سے
قاسم نعمت ہر دو عالم ہیں وہ تیری جھولی بھی رحمت سے بھر جائیگی
ائے ادیب" آج تک ہاتھ خالی کوئی کب پھرا ہے مدینے کے دربار سے
-----------------