تیری نسبتوں کے صدقے مجھے خوب یہ پتہ ہے

   

منقبت مدار العالمین کلام حسان الہند
علامہ معزز حسین ادیب مکنپوری رحمۃ اللہ تعالی علیہ 

تیری نسبتوں کے صدقے مجھے خوب یہ پتہ ہے
اسی آستاں کے آگے در پاک مصطفے ہے

نہ جھکے کبھی کہیں سر یہ خرد کا فیصلہ ہے
ہو یہیں پہ سجدہ ریزی یہ جنوں کا فیصلہ ہے

یہ در مدار عالم وہ دیار مصطفے ہے
یہ نشان ابتداء ہے وہ نشان انتہا

اسے خوف گم رہی کیا جو یہ بات جانتا ہے
وہی راہ معتبر ہے جہاں تیرا نقش پا ہے
Madaarimedia.com
جو دعائیں کررہے ہو تو انھیں کا واسطہ دو
کہ قبولیت کا دریا اسی در سے بہہ رہا ہے

تیرے سلسلے کا سورج تو ہے آج بھی درخشاں
جو کوئی نہ دیکھ پائے تو نگاہ کی خطا ہے

ملا ساحل تمنا جو ادیب منھ سے نکلا
میرے آقا دو سہارا کہ سفینہ ڈوبتا ہے
-----------------
Madaarimedia.com



--