منقبت مدار العالمین کلام حسان الہند
علامہ معزز حسین ادیب مکنپوری رحمۃ اللہ تعالی علیہ
علامہ معزز حسین ادیب مکنپوری رحمۃ اللہ تعالی علیہ
تو گلشن حیات میں جان بہار ہے
عالم کا تیری ذات پہ دار و مدار ہے
اسکو یہ حادثات جہاں کیا ستائیں گے
جس کو نصیب دامن قطب المدار ہے
ہوتی ہے اس سے قلب کے آئینہ کو جلا
جو اس گلی کی خاک سے اٹھتا غبار ہے
ٹکڑا ہے ایک گلشن طیبہ کا ہند میں
وہ جس زمین پہ مدفن قطب المدار ہے
Madaarimedia.com
واللہ تو ہے وارت میخانہ رسول
دنیا پہ تیرا ابر کرم بادہ بار ہے
کیوں شمع دخل پائے تیری بارگاہ میں
تربت پہ جب تجلی حق آشکار ہے تربت
ہم خاکسار کوچہ سرکار ہیں ادیب
عالم میں سر بلند ہمارا وقار ہے
عالم کا تیری ذات پہ دار و مدار ہے
اسکو یہ حادثات جہاں کیا ستائیں گے
جس کو نصیب دامن قطب المدار ہے
ہوتی ہے اس سے قلب کے آئینہ کو جلا
جو اس گلی کی خاک سے اٹھتا غبار ہے
ٹکڑا ہے ایک گلشن طیبہ کا ہند میں
وہ جس زمین پہ مدفن قطب المدار ہے
Madaarimedia.com
واللہ تو ہے وارت میخانہ رسول
دنیا پہ تیرا ابر کرم بادہ بار ہے
کیوں شمع دخل پائے تیری بارگاہ میں
تربت پہ جب تجلی حق آشکار ہے تربت
ہم خاکسار کوچہ سرکار ہیں ادیب
عالم میں سر بلند ہمارا وقار ہے