منقبت مدار العالمین کلام حسان الہند
علامہ معزز حسین ادیب مکنپوری رحمۃ اللہ تعالی علیہ
علامہ معزز حسین ادیب مکنپوری رحمۃ اللہ تعالی علیہ
ملیں گے ذروں میں ماہ اختر دیار قطب جہاں میں آؤ
نگاہ اورنگ زیب لے کر دیار قطب جہاں میں آؤ
یہ آستانہ ہے اُس ولی کا جہاں ہے ماحول شانتی کا
اگر زمانہ اٹھائے محشر دیار قطب جہاں میں آؤ
یہیں تجلی ایزدی ہے یہیں پہ نور محمدی ہے
یہیں جمال و جلال حیدر دیار قطب جہاں میں آؤ
عقیدت عشق کا یہ عالم جبین ہر تاجدار ہے خم
جو دیکھنے ہوں جھکے ہوئے سر دیار قطب جہاں میں آؤ
اگر ہے دیدہ وری کا جذبہ اگر ہے نظارگی کا دعود
یہ کہہ رہا ہے ہر ایک منظر دیار قطب جہاں میں آؤ
تمہاری تشنہ لبی مٹے گی شراب عشق نبی ملے گی
لئے ہوئے اپنے خالی ساغر دیار قطب جہاں میں آؤ
ہے ذکر میں بال جن کا جہاں پہ روشن کمال جن کا
یہیں ملنگوں کا ہے وہ لشکر دیار قطب جہاں میں آؤ
جہان غم سے جو واسطہ ہے تو پھر مرا ایک مشورہ ہے
اگر کرے یاوری مقدر دیار قطب جہاں میں آؤ
ادیب موجوں میں ہوگی ہلچل برس پڑیں گے کرم کے بادل
یہیں تو ہے فیض کا سمندر دیار قطب جہاں میں آؤ
نگاہ اورنگ زیب لے کر دیار قطب جہاں میں آؤ
یہ آستانہ ہے اُس ولی کا جہاں ہے ماحول شانتی کا
اگر زمانہ اٹھائے محشر دیار قطب جہاں میں آؤ
یہیں تجلی ایزدی ہے یہیں پہ نور محمدی ہے
یہیں جمال و جلال حیدر دیار قطب جہاں میں آؤ
عقیدت عشق کا یہ عالم جبین ہر تاجدار ہے خم
جو دیکھنے ہوں جھکے ہوئے سر دیار قطب جہاں میں آؤ
اگر ہے دیدہ وری کا جذبہ اگر ہے نظارگی کا دعود
یہ کہہ رہا ہے ہر ایک منظر دیار قطب جہاں میں آؤ
تمہاری تشنہ لبی مٹے گی شراب عشق نبی ملے گی
لئے ہوئے اپنے خالی ساغر دیار قطب جہاں میں آؤ
ہے ذکر میں بال جن کا جہاں پہ روشن کمال جن کا
یہیں ملنگوں کا ہے وہ لشکر دیار قطب جہاں میں آؤ
جہان غم سے جو واسطہ ہے تو پھر مرا ایک مشورہ ہے
اگر کرے یاوری مقدر دیار قطب جہاں میں آؤ
ادیب موجوں میں ہوگی ہلچل برس پڑیں گے کرم کے بادل
یہیں تو ہے فیض کا سمندر دیار قطب جہاں میں آؤ
--