منقبت مدار العالمین کلام حسان الہند
علامہ معزز حسین ادیب مکنپوری رحمۃ اللہ تعالی علیہ
علامہ معزز حسین ادیب مکنپوری رحمۃ اللہ تعالی علیہ
غم گردش زمانہ نہ خطر ہے آسماں سے
مری نسبتیں قوی ہیں در قطب دو جہاں سے
یہ پکارے اہل محشر یہ غلام قطب دیں ہے
تھی جبیں جو میری روشن تری خاک آستاں سے
کوئی پوچھ کر تو دیکھے کہ ہے فیض کس سے پایا
یہ کہیں گے اہل عرفاں کہ مدار دو جہاں سے
Madaarimedia.com
جو نشان راہ چاہو نہ در مدار چھوڑو
کہ قریب تر ہے یارو در مصطفے یہاں سے
یہ دیار ہند اب بھی ہے چمک سے جنکی روشن
وه در خوش آب نکلے اسی بحر بیکراں سے
ترے نام نے ہمیشہ وہیں کی ہے دستگیری
جو کبھی ادیب گذرا کسی دور امتحاں سے
مری نسبتیں قوی ہیں در قطب دو جہاں سے
یہ پکارے اہل محشر یہ غلام قطب دیں ہے
تھی جبیں جو میری روشن تری خاک آستاں سے
کوئی پوچھ کر تو دیکھے کہ ہے فیض کس سے پایا
یہ کہیں گے اہل عرفاں کہ مدار دو جہاں سے
Madaarimedia.com
جو نشان راہ چاہو نہ در مدار چھوڑو
کہ قریب تر ہے یارو در مصطفے یہاں سے
یہ دیار ہند اب بھی ہے چمک سے جنکی روشن
وه در خوش آب نکلے اسی بحر بیکراں سے
ترے نام نے ہمیشہ وہیں کی ہے دستگیری
جو کبھی ادیب گذرا کسی دور امتحاں سے