گرمائے دل جو گرمئ محشر تو کیا کریں | garmaye dil jo garmiye mahshar to kya karen


گرمائے دل جو گرمئ محشر تو کیا کریں
چھیڑیں نہ ذکر ساقئ کوثر تو کیا کریں

عقل و جنوں میں بحث کی یہ آپڑی ہے بات
پہونچیں قریب روضہ انور تو کیا کریں

دیوانگی کے سجدے ہیں اور روضہ رسول
قابونہ پائیں اپنے جو دل پر تو کیا کریں

طیبہ کے دل فریب منازل ہیں سامنے
ایسے میں آئے یاد پیمبر تو کیا کریں

ایسا تو کچھ دیار نبی دور بھی نہیں
لیکن نہ ساتھ دے جو مقدر تو کیا کریں

بس اک جھلک ہی گنبد خضری کی دیکھ لیں
اتنا بھی ہو سکے نہ میسر تو کیا کریں

طیبہ سے دور رہکے بتا بخت نارسا
ہر لمحۂ حیات ہو دو بھر تو کیا کریں

عرفان و درک سرور عالم میں اے ادیب
دیں کام جو نہ فکر کے شہپر تو کیا کریں 
garmaye dil jo garmiye mahshar to kya karen

 -----------------



--