اسلام کے انوار ہیں اور قلب عمر ہے | islam ke anwaar hain aur qalbe umar hain

 

اسلام کے انوار ہیں اور قلب عمر ہے
یہ سرور کونین کا اعجاز نظر ہے

ہر ذرہ یہاں سجدہ گہ شمس و قمر ہے
طیبہ جسے کہتے ہیں تجلی کا نگر ہے

جیسے کہ ابھر آئے ہوں ہر سمت سے سورج
کس درجہ ضیا بار مدینے کی سحر ہے

تم ساتھ نہ دو اٹھتے بگولو یہ بتا دو
آرام گیہ سرور کونین کدھر ہے

اے جادۂ ہستئ دو روزہ یہ بتا دے
کیا میری بھی قسمت میں مدینے کا سفر ہے

خالق نے کہا کہہ دو میں ہوں مثل تمہارے
میں کیسے یہ کہدوں مرا محبوب بشر ہے

طیبہ میں بلالیں ہمیں سرکار تو جانیں
سنتے ہیں کہ مجبور کی آہوں میں اثر ہے

زنده دل بیتاب ہے اس حسنِ یقیں سے
آقا کو مرے حال پریشاں کی خبر ہے

اپنی ہی طرح ان کو جو سمجھے وہ بتائے
کیا منزل قوسین گزرگاہ بشر ہے

مل جائے ادیب " ان کی جو رحمت کا سہارا
بس مرحلۂ حشر سمجھ لیجیے سر ہے

 -----------------

islam ke anwaar hain aur qalbe umar hain



--