سرکار کی مرضی سے سرکار کی مرضی سے

syed shajar ali manqabat

سورج بھی پلٹ آیا اور چاند ہوا ٹکڑے سرکار کی مرضی سے سرکار کی مرضی سے
ہے چل کے شجر آیا انگلی سے بہے چشمے سرکار کی مرضی سے سرکار کی مرضی سے

لکڑی ہے بنی نیزہ بس ایک اشارے سے سرکار کی مرضی سے سرکار کی مرضی سے
بو جہل کی مٹھی میں کنکر بھی بول اٹھے سرکار کی مرضی سے سرکار کی مرضی سے

حسنین کے ہو عاشق حیدر کی ہو دیوانے امت میں ہو آقا کی کہلاتے ہو آقا کے
گھبراؤ نہ ائے سنی تم خلد میں جاؤ گے سرکار کی مرضی سے سرکار کی مرضی سے

دیکھے تو بہت لیکن ان جیسا نہیں دیکھا اب تک نہ کسی ماں نے ان جیسا کیا پیدا
لگتا ہے بنایا ہے سرکار کو اس رب نے سرکار کی مرضی سے سرکار کی مرضی سے

جبریل کا ہے کہنا اعلان مشیت ہے جنت ہو کہ دوزخ ہو آقا کی حکومت ہے
جنت ہو کہ دوزخ ہو جو لوگ بھی جائیں گے سرکار کی مرضی سے سرکار کی مرضی سے

کہرام مچا ہر سو آقا کا ہلال آیا طیبہ میں اذاں دینے پھر دیکھو بلال آیا
جب ہجر میں تڑپے تو طیبہ میں چلے آئے سرکار کی مرضی سے سرکار کی مرضی سے

ہر سمت تھی تاریکی ہر سمت اندھیرا تھا تھی رات بڑی کالی اور دور سویرا تھا
دو نور ملے ایسے یہ مولا علی بولے سرکار کی مرضی سے سرکار کی مرضی سے

کرتے ہیں دعا آقا قبلے کو بدل دے اب توحید پرستوں پر یہ طنز ہیں کستے اب
دوران نماز اس دم قبلہ ہی بدل جائے سرکار کی مرضی سے سرکار کی مرضی سے

Tagged:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *