غلام حیدر کرار ہوں ہلکے میں مت لینا

غلام حیدر کرار ہوں ہلکے میں مت لینا
منافق کے لیے تلوار ہوں ہلکے میں مت لینا

کہا یہ کوفیوں سے مسکرا کر ننھے اصغر نے
میں آل سید ابرار ہوں ہلکے میں مت لینا

علی کے گھر کا ہر بچہ یہی پیغام دیتا ہے
کہ میں اصغر کا پیروکار ہوں ہلکے میں مت لینا

کہا للکار کر شبیر نے دشمن سے کربل میں
میں سبط احمد مختار ہوں ہلکے میں مت لینا

جھکاتے اولیاء اللہ ہیں جس در پہ سر اپنا
اسی در کا میں چوکیدار ہوں ہلکے میں مت لینا

جو ہیں سادات کے دشمن ہے ان سے دشمنی میری
میں کرتا سیدوں سے پیار ہوں ہلکے میں مت لینا

مدار پاک کی عظمت کی خاطر اے جہاں والو
میں جا دینے کو بھی تیار ہوں ہلکے میں مت لینا

منافق کے میں شعروں کا جواب اشعار سے دوں گا
خدا کا شکر ہے فنکار ہوں ہلکے میں مت لینا

سدا بیماریوں سے شاد کہتا رہتا ہے کہ میں
گدائے عابد بیمار ہوں ہلکے میں مت لینا

Tagged:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *