فخر مزدوروں کو بخشا ہے رسول پاک نے
دست محنت کش کو چوما ہے رسول پاک نے
اپنی یادیں اپنا غم اپنی محبت بخش کے
میرے دل کو دل بنایا ہے رسول پاک نے
زخم کھا کر تم دعا کرنا زمانے کے لئے
یہ سبق ہم کو سکھایا ہے رسول پاک نے
زندگانی کے علائق اب مجھے روکیں گے کیا
مجھ کو طیبہ میں پکارا ہے رسول پاک نے
تیری قسمت پر پہاڑوں کو نہ کیوں کر رشک ہو
سنگ اسود تجھ کو چوما ہے رسول پاک نے
ہائے اس ظالم جہاں نے ان پہ ڈھائے ہیں ستم
جن کو کاندھوں پر بٹھایا ہے رسول پاک نے
بے کسوں کو مفلسوں کو بے سہاروں کو سدا
اپنے سینے سے لگایا ہے رسول پاک نے
اپنے جلووں کی درخشانی سے اے ” مصباح ” دیکھ
دونوں عالم کو سجایا ہے رسول پاک نے
دست محنت کش کو چوما ہے رسول پاک نے
اپنی یادیں اپنا غم اپنی محبت بخش کے
میرے دل کو دل بنایا ہے رسول پاک نے
زخم کھا کر تم دعا کرنا زمانے کے لئے
یہ سبق ہم کو سکھایا ہے رسول پاک نے
زندگانی کے علائق اب مجھے روکیں گے کیا
مجھ کو طیبہ میں پکارا ہے رسول پاک نے
تیری قسمت پر پہاڑوں کو نہ کیوں کر رشک ہو
سنگ اسود تجھ کو چوما ہے رسول پاک نے
ہائے اس ظالم جہاں نے ان پہ ڈھائے ہیں ستم
جن کو کاندھوں پر بٹھایا ہے رسول پاک نے
بے کسوں کو مفلسوں کو بے سہاروں کو سدا
اپنے سینے سے لگایا ہے رسول پاک نے
اپنے جلووں کی درخشانی سے اے ” مصباح ” دیکھ
دونوں عالم کو سجایا ہے رسول پاک نے