بناتا بگڑے مقدر مدار کا در ہے
بناتا بگڑے مقدر مدار کا در ہے نوازشوں کا سمندر مدار کا در ہے یہاں ہے تیز دھڑکنا بھی دیکھ بے ادبی سنبھل سنبھل دل مضطر مدار کا در ہے ہو اسکو رسم چراغاں کی احتیاج ہی کیا تجلیات کا پیکر مدار کا ہے جو لوٹتا ہے مدینے سے وہ یہ کہتا ہے در رسول … Read more