Home / Misbahmakanpuri

Misbahmakanpuri

 آنکھوں سے ہوئے آنسو جاری جب بھی ہے سنا تیرا قصہ اے کرب و بلا اے کرب و بلا اے کرب و بلا اے کرب و بلا دنیا میں تری تمثیل کہاں ہر ذرہ ہے تیرا خلد نشاں سو جاں سے نچھاور ہیں تجھ پر مہر و مہ و انجم کا...

 ہیں چھائی ایمان کی گھٹائیں سنا رہی ہیں یہ گیت ملکر جو بکھری کربل میں زلف زینب سنور گیا دین کا مقدر اسی کے قدموں پہ جان قرباں اسی کے قدموں پہ دل نچھاور جو سہ گیا دل پہ کر بلا میں ہر ایک ضرب ستم ک...

 بابا کی آنکھوں کے تارے ہم تجھ کو جھولا جھلا ئیں آجا اے اصغر ہمارے ہم تجھ کو جھولا جھولائیں آنکھوں کو اپنی بھگو کر کہتے تھی صغریٰ یہ رو کر بالی سکینہ کے پیارے ہم تجھ کو جھولا جھلا ئیں تیرے لہو سے...

1234...29