حضور آئیں گے ضرور آئیں گے وہ بن کے میرے گھر میں رب کا نور آئیں گے
کبھی جو شرم سے حیا سے دور ہوں گے امتی گناہ کی زمین میں جو دفن ہوگا آدمی
لگے گا جیسے ہو گیا ہو ہر بشر جہنمی بچانے ان کو آگ سے بنانے ان کو جنتی
روایتوں کی شکل میں حدیث کے لباس میں وہ دینے بے شعور کو شعور آئیں گے
بسائیے نبی کا عشق ان کے غم میں روئیے عمل کی کشت زار میں یہ نوری بیج بوئیے
جو دیکھنا ہو آپ کو نبی کا چہرہ حسیں تو بستروں پہ رات میں درود پڑھ کے سوئیے
نبی کا قول ہے وہ جس کے خواب میں وہ آئیں گے نہ ہوگا کوئی اور بس حضور آئیں گے
لرز اٹھیں گے امتی جلال رب کا دیکھ کر نہ ماں ہی ہوگی بیٹے کی ناکام آئے گا پدر
ہر ایک تھرتھرائے گا سزا جزا کے خوف سے کوئی ترس نہ کھائے گا کسی بشر کے حال پر
بدل ہی جائے گا تیرے کرم سے نقشہ حشر کا قصور وار بن کے بے قصور آئیں گے
ہے گھٹتا ہند میں یہ دم مزہ نہیں ہے جینے میں عجب کسک ہے درد ہے حضور میرے سینے میں
صدف ہیں بے قرار اس نظر کے اب گینہ میں کہ جسم ہند میں ہے میرا دل مگر مدینے میں
غلام ہوں میں آپ کا مجھے شجر یقین ہے کبھی تو لے کے طیبہ سے کھجور آئیں گے
naat syed shajar ali huzoor ayenge zaroor ayenge