یہ آنکھیں جہاں اور جدھر ڈھونڈتی ہیںتمہارے کرم کی نظر ڈھونڈتی ہیںنہ جاہ و حشم اور نہ زر ڈھونڈتی ہیںنبی کی گلی میں گزر ڈھونڈتی ہیں جائے سخن مکنپور ۲۰۰۰ عیسوی ناز قسمت پہ کر اے حلیمہ کہ توگود میں تیری مختار کونین ہیںآمد مصطفی نور ہی نور ہےدیکھ تاریکیاں ...

 فیضان مداری فیضان مداری فیضانپاتے ہیں اور پائیں گے دیوانے مداری ٹھوکر سے اپنی پل میں جو مردوں کو جلائے ہاتھوں سے جس کو اپنے نبی کھیر کھلائیں تا عمر رکھے روزہ پیئے اور نہ کھائے ہو پائے بھلا کیسے ...

 وجہ ناز رسل باعث جزو کل حاصل کن فکاں جلوہ افروز ہیںاے جنونِ محبت وہاں چل جہاں مونس بیکساں جلوہ افروز ہیں کانپ اٹھے نہ کیوں قیصری کی ادا دیکھ کر شان در بار خیر الوریٰ خاک کا فرش اور دوش پر اک ردا...

 ادھر بھی وہ ہے ادھر بھی وہ ہے، ہے صرف پردے کی دلنوازیبرائے عرشِ خدا بھی دیکھی محبتوں کی کرشمہ سازی یہ بھیجنا جبرئیل کو کیا یہ عرش پر انتظار کیسا خدائے قادر سے کون پوچھے کہاں گئی تیری بے نیازی @M...