بچپن کا جو وعدہ تھا وہ وعدہ نبھاتے ہیں سردے کے حسین اپنا اسلام بچاتے ہیں اے ظالمو! سوچو تو ان پر ہو ستم ڈھاتے راہوں میں ملک جن کی پلکوں کو بجھاتے ہیں پورا وہی کرتے ہیں ایماں کے تقاضوں کو کربل کے...
سوار دوش پیمبر حسین زنده باد امین ورثۂ حیدر حسین زندہ باد چھڑے گا ذکر جو کرب و بلا کے پیاسوں کا کہیں گے سات سمندر حسین زندہ باد قسم خدا کی جو مردے ہیں سن کے جی جائیں جو کہہ دے مست قلند ر حسین زن...
نمود صبح کا پھولوں کی دل کشی کا سراغ غم حسین سے ملتا ہے ہر خوشی کا سراغ فلک کے چاند ستاروں کو اور سورج کو ملا ہے شام غریباں سے روشنی کا سراغ غم حسین میں خود کو مٹا دو اے لوگوں جو چاہتے ہو کہ مل ...
زمین روتی ہے اور آسمان روتا ہے غم حسین میں سارا جہان روتا ہے ذرا یہ دیکھو دیکھو کہیں عابد حزیں تو نہیں سنا کے اپنی کوئی داستان روتا ہے عرب کہاں گئیں مہماں نوازیاں تیری عرب میں رہ کے کہیں مہمان ر...
قسمت یہ کسی موڑ پہ لائی ہائے یہ کیا اندھیر ہوا لٹ گئی سب زہرا کی کمائی ہائے یہ کیا اندھیر ہوا اہلبیت کے چاند ستارے دھندھلائے سے لگتے ہیں جو رو جفا کی بدلی ہے چھائی ہائے یہ کیا اندھیر ہوا چھینتا ...
کیا ٹھہر پائے بھلا کوئی نظر نیزے پر مثل سورج کے ہے شبیر کا سر نیزے پر لحن ایسا کہ جو باطل کے جگر چیر گیا کس نے دکھلائے تلاوت کے ہنر نیزے پر بے ردا زینب مظلوم ادھر ہے بیکل اور شبیر ہیں بے چین ادھ...
یہ زمیں تعزیہ دار ہے آسماں تعزیہ دار ہے آسماں پر چمکتی ہوئی کہکشاں تعزیہ دار ہے منکرو کیا دلیلیں میں دوں میرے سر میں ہے ان کا جنوں بس یہ کافی ہے سرکار کا آستاں تعزیہ دار ہے اسکی تحریر و تقریر سے...
ساری دنیا نہ کہے کیوں ہیں ہمارے شبیر آپ ہیں سرور عالم کے دلارے شبیر آپ نے جھولیاں بھر دی ہیں زمانے بھر کی ہم بھی ہیں دامن امید پسارے شبیر بے بسی عابد بیمار کی اصغر کی تڑپ کیسے کیسے ہیں کئے تم نے...
جو راہ حق میں چھوڑ کے گھر اپنا چل پڑے آیا جو ان کا نام تو آنسو نکل پڑے تڑپے ہیں بوند بوند کو اس کے ہی نو نہال وہ جسکی انگلیوں سے تھے چشمے ابل پڑے شبیر سبط ساقی کوثر میں اے یزید چاہیں تو کربلا می...
دنیائے مسرت کو تم اپنا بنا لینا کربل کی جو یاد آئے نے کچھ اشک بہالینا دکھلائی دیں مسلم کے معصوم جو دو بچے اے نہر فرات ان کو سینے سے لگا لینا زینب سر عصمت سے ظالم جو ردا چھینے تم صبر کی چادر سے م...