کہتے ہیں اولیاء زماں غوث اعظم مدار جہاں
آپ دونوں کا ثانی کہاں غوث اعظم مدار جہاں
المدد مونس و بے کساں غوث اعظم مدار جہاں
دشمنی پر تلا ہے جہاں غوث اعظم مدار جہاں
مانگنے کی ضرورت نہیں لب کشائی کی حاجت نہیں
جان لیتے ہیں دل کی زبان غوث اعظم مدار جہاں
ساری نفرت مٹائیں گے ہم اور محبت بڑھائیں گے ہم
ہے کیا ہم نے عزم جواں غوث اعظم مدار جہاں
رحمت کل کے پیارے ہیں یہ فاطمہ کے دلارے ہیں یہ
اور علی کی ہیں تسکین جاں غوث اعظم مدار جہاں
جو تمہارا گدا بن گیا وقت کا بادشاہ بن گیا
پائیں اس نے سر افرازیاں غوث اعظم مدار جہاں
گردشوں کا اسے کیا خطر کیوں نہ ہو اس قدر پر نڈر
جب ہیں مصباح کے پاسباں غوث اعظم مدار جہاں