ہر ایک ظلم کو سہنے کا حوصلہ رکھنا

 ہر ایک ظلم کو سہنے کا حوصلہ رکھنا

نظر کے سامنے تاریخ کربلا رکھنا


ہمیں ملا ہے وراثت میں صبر شبیری

تم اپنے ظلم و ستم میں نہ کچھ اٹھا رکھنا


تمہیں جھکا نہ سکیں گے مصیبتوں کے پہاڑ

تم اپنا کربلا والوں سے رابطہ رکھنا


حسین مجھ سے ہیں میں ہوں حسین سے لوگو

ہمیشہ یاد یہ فرمان مصطفیٰ رکھنا


ہیں ہم بھی آپ کے مدحت سرا خدا کے لئے

ہمیں بھی یاد شہنشاہ کربلا رکھنا


تمہارے پاؤں پڑے گی مسرت کونین

غم حسین میں تم دل کو مبتلا رکھنا


حسین بگڑی ہوئی قسمتیں بناتے ہیں

نہیں کی ذات سے ” مصباح ” آسرا رکھنا
 ـــــــــ
——

Tagged:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *