ہر ایک ذرے سے آشکارا تجلیوں کی بہار دیکھو

   

منقبت مدار العالمین کلام حسان الہند
علامہ معزز حسین ادیب مکنپوری رحمۃ اللہ تعالی علیہ 

ہر ایک ذرے سے آشکارا تجلیوں کی بہار دیکھو
جو دیکھنا ہو مری نظر سے جمال قطب المدار دیکھو

منادے جو دل کی ظلمتوں کو جو دھو کے رکھ دے کثافتوں کو
ہے جالیوں سے انہیں کی بہتا وہ نور کا آبشار دیکھو

وہ عرش و کرسی کو بھی جو چاہے تو منتقل ایک پل میں کردے
تمام خلقت پہ ہے تصرف مدار کا اختیار دیکھو
Madaarimedia.com
اگر یہ معلوم کرنا چاہو مقام قطب المدار کیا ہے
جھکی ہوئی ان کے آستاں پر جبین ہر تاجدار دیکھو

پھنسا ہوا یہ بھنور میں بیڑا اگر نہ ہو پار میرا ذمہ
بصد عقیدت کبھی تو کہہ کر زبان سے دم مدار دیکھو

فنا کی منزل کی سمت کیسے بحکم مرشد رواں دواں ہیں
ادا ملنگوں کی والہانہ بغور تم بار بار دیکھو

یہ اپنا طور جفا شعاری وہ ان کا انداز غم گساری
بروں پہ بھی ہے نگاہ رحمت ادیب آقا کا پیار دیکھو
—————–
Madaarimedia.com



Tagged:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *