اللہ اللہ کیا ہے عظمت حضرت ارغون کی
اولیا کرتے ہیں مدحت حضرت ارغون کی
صف بصف چپ سادھے حاضر ہے پرندوں کا ہجوم
دیکھ کرشان تلاوت حضرت ارغون کی
کہدیا کافی ہے بس میرا خدا میرے لیے
دیکھیئے تو یہ قناعت حضرت ارغون کی
سبکے سر پر ضو فشاں الفقر فخری کا ہے تاج
کتنی پیاری ہے جماعت حضرت ارغون کی
کیا لبھا پائیگا مجھکو بدر کامل کا جمال
دیکھ لی ہے میں نے تربت حضرت ارغون کی
داور محشر نے یہ کہکر کیا مجھکو معاف
مجھکو حاصل ہے حمایت حضرت ارغون کی
ہر گھڑی مصباح آقا ہیں خیال رب میں گم
رشک صد جلوت ہے خلوت حضرت ارغون کی