راہ ہیں پُر نور سفر ہے طیبہ کا

 
راہ ہیں پُر نور سفر ہے طیبہ کا
رشک کوه طور سفر ہے طیبہ کا

گنبد خضری جیسے بسا ہے نظروں میں
لگتا نہیں اب دور سفر ہے طیبہ کا

یہ ہے ثنائے سرور عالم کا صدقہ
آقا کو منظور سفر ہے طیبہ کا

دل سے ہر اک غم کو ہر اک مشکل کو
کر دیتا کافور سفر ہے طیبہ کا

شاد تمنا آج تیری بر آئی ہے
دل ہے میرا مسرور سفر ہے طیبہ کا

اسکو آگے بھی شئیر کریں

Tagged:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *