جیسے ہے ممتاز تر امت میں آلِ مصطفیٰ

جیسے ہے ممتاز تر امت میں آلِ مصطفیٰ
انبیاء میں بھی نہیں کوئی مثالِ مصطفیٰ

حضرت جبریل نے دیکھا تو وہ کہنے لگے
مصحف ناطق لب شیریں مقالِ مصطفیٰ

دو جہاں میں آپکے جیسا کوئی دیکھا نہیں
دیکھ کے جبریل بولے خدو خالِ مصطفیٰ

سنگریزیں بو جہل کے ہاتھ میں کلمہ پڑھیں
دیکھ لے کافر نگاہوں سے کمالِ مصطفیٰ

پانی پانی کر دیا اک آن میں دریائے نیل
جب عمر فاروق میں دیکھا جلال مصطفیٰ

آپ کے جیسا کوئی کونین میں دیکھا نہیں
یہ زمین و آسماں سارے نہالِ مصطفیٰ

آسماں کے چاند کا بھی رنگ پھینکا پڑ گیا
غور سے دیکھا ہے اسنے جب ہلالِ مصطفیٰ

ڈوبتی کشتی کو اک پل میں کنارا مل گیا
ذہن میں جب آ گیا میرے خیالِ مصطفیٰ

اس کو بھاتی ہی نہیں دنیا کی یہ رعنائیاں
دیکھا اپنی آنکھ سے جسنے جمالِ مصطفیٰ

یہ ترا احسان ہے کیا کم مرے پرور دگار
کھا رہے دونوں جہاں جود و نوالِ مصطفیٰ

از زمیں تا آسماں یہ جانتا کوئی نہیں
اک فقط رب جانتا کیا ہیں خصالِ مصطفیٰ

اے شرافت باالیقیں انکی محبت کے سبب
حوض کوثر پر تجھے ہوگا وصالِ مصطفیٰ

از نتیجہء فکر
مولانا شرافت علی شاہ مداری بریلی شریف یو پی


Tagged:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *