تلوار تیر و نیزہ و خنجر کی ہار ہے

تلوار تیر و نیزہ و خنجر کی ہار ہے
کرب و بلا کے بن میں ستم گر کی ہار ہے

سیراب کر سکینہ تو آل رسول کو
نہر فرات تیرے مقدر کی ہار ہے

بائیس ہزار لشکر جرار سر ہوا
ظالم سمجھ رہے تھے بہتّر کی ہار ہے

اصغر جو مسکرائے تو یہ راز کھل گیا
جیتی نبی کی آل ہے لشکر کی ہار ہے

جس گھر نے کی تھی حضرت مولا علی سے جنگ
کرب و بلا میں آج اسی گھر کی ہار ہے

لہجہ بتا رہا ہے یہ زینب کا شام میں
پھر دشمنان فاتح خیبر کی ہار ہے

نیزے پہ سر بلند ہے شبیر کا اے شاد
کس نے کہا کہ سبط پیغمبر کی ہار ہے

Tagged:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *