خلوت یزداں دیکھ رہا ہوں
جلوۂ انساں دیکھ رہا ہوں
خاک مدینہ کے ذروں کو
عرش بداماں دیکھ رہا ہوں
دل بھی بنا ہے عرش الہی
تابش ایماں دیکھ رہا ہوں
پیش نظر ہے جلوۂ یثرب
ذوق کو حیراں دیکھ رہا ہوں
خاک عرب کے ذروں میں بھی
منزل عرفاں دیکھ رہا ہوں
پائے بشر اور عرش الہی
عظمت انساں دیکھ رہا ہوں
گرد غلامان شاہ بطحا
کعبہ کو رقصاں دیکھ رہا ہوں
بخشش احمد کو کیا دیکھوں
تنگی داماں دیکھ رہا ہوں
زیب تصور ہے رخ احمد
سامنے قرآں دیکھ رہا ہوں
ان کے کرم سے دل کو بھی نیر
نور بداماں دیکھ رہا ہوں
khilwate yazdan dekh raha hoon
نعت : حضور ببن میاں علامہ نیر مکنپوری




