azbarali_artical
روشن ہے مثل آفتاب سلسلہ مداریہ
صرف غیر منقسم ہندوستان میں جس کی تین لاکھ خانقاہوں کے حریم وفصیل سے وحدانیت کا پیغام دیا جاتا ہو سینئہ ارضی پرجسکی محنت نے اسلام کی عظمت کا مینار ہ کھڑا کردیا ہو پھر اسکی فلک بوس چوٹیوں سےصدائے اللہ اکبر نے کفر کے کان پھاڑ دئیے ہوں پورے ملک میں جس کے چودہ سو بیالیس چلے اسلام کی عظمتوں کا خطبہ پڑھ رہے ہوں تو پوری دنیا پر اس کے احسان کیا نہیں رہے ہونگے ؟؟
راجہ بلوان سنگھ ، جس کی محنت سے حلقہ بگوش اسلام ہوجائے راجہ جسونت سنگھ کو جو داخل اسلام کرلے محمود غزنوی جسکی دعا ئیں لے کر سومنات فتح کرلے , حضور قطب المدار کی حیات طیبہ میں ابرہیم شرقی بادشاہ جونپور عشق مدار میں گرویدہ ہوکرعرض کرتا ہے حضور اگر آپ حکم دیں توآپکے شہزادوں کیلئے محلات تعمیر کرادیں آپ فرماتے ہیں ہم خاک نشین محلوں میں نہیں رہتے
بادشاہ ابراہیم شرقی ہجری 840 میں جس کا روضہ تعمیر کرائےاور متعلقہ آراضی کے علاوہ پانچسو بیگھا آراضی بھی لکھ دے جلال الدین اکبر کی جلالت جہاں لرزہ براندام1565ءمیں حاضر آستانہ ہوکرفرمانئہ شرقیہ کی تجدید کردےپھر 555 بیگہ آراضی کا اضافہ کرکے مزار مقدسہ پر چادر چڑھاکرجبین نیاز خم کردے نورالدین محمد سلیم حاضر آستانہ ہوکر منت مانگے اور پوری ہونے کےبعددریائے ایسن پر پل تعمیر کرادےشاہجہاں جس کے در پہ حاضر ہوکر مسجد،اور مسجد سےمتعلقہ حجرہ اور ایک وسیع دالان تعمیر کرائے اورنگ زیب عالمگیر جہاں گھٹنوں کے بل آئےاس صاحب بصیرت سے پوچھو کیا شہنشاہ ہند ؟
حضور مدار العالمین حسنی حسینی سید ہیں
معزز و مکرم قارئین! کئ دن سے سوشل میڈیاپر فتین و حاسدین متعصبین سلسلہ عالیہ مداریہ !
سلسلہ عالیہ مداریہ کی پر شکوہ جلالت پر طرح طرح کے الزامات عائد کر کے بین المسلمین انتشار کے موجد بن کر عتاب الٰہی کو دعوت دے رہے ہیں کئ فتنوں میں سے یہ فتنہ بھی زبردست پھیلایا جارہا ہے
حضرت سید بدیع الدین احمد زندہ شاہ مدار سید نہیں ہیں
اس شروفساد کا ایک ہنگامہ برپا ہے جو سابقہ کچھ محققین کی لاپرواہی کانتیجہ ہے جس سے امت آج برسر پیکار ہے جبکہ حسب و نسب پر طعن فخر اور مناظرہ اس امت کیلئے جائز نہیں ہے مگر مسئلہ مداریت کا ہے تو اب خوساختگی کی کرسی کاناجائز اور غصب شدہ بھرم باقی رکھنا ہے اب فساد پھیلے یاشر ان سے مطلب نہیں
اسی سلسلہ میں عرض کردینا چاہتا ہوں کہ جہاں کہیں بھی مرتبئہ مداریت پر تعصب اور حسد کی پیداوار ہوتی ہے تو وہاں کی زہریلی آب ہوا حب ولایت کی فضا کو برباد کرکے نظام تنفس کو زہر آلود کردیتی ہے اور اس روحانی نشو نماپر ضیق النفس اس درجہ اثر انداز ہوجاتی ہے کہ پھرکسی روحانیت کے ہاسپٹل کا آکیسجن بھی پھولتی سانس کیلئے اکسیر نہیں ہوسکتا جسکی سچی مثالیں دنیامیں موجود ہیں کالپی کی تاریخ گواہ ہے کہ سراج الدین ،،سوختہ،، ہوگیا
خیر مضمون کی طوالت کا خیال رکھتے ہوئے آمدم بر سر مطلب کے تحت عرض کرنا چاہتاہوں کہ شہنشاہ ولایت قاسم نعمات علی حضرت سید بدیع الدین احمد زندہ ولی قطب المدار رضی اللہ عنہ نجیب الطرفین حسنی حسینی سید ہیں
آپ کی سیادت پر جن لوگوں نے کلام کیا ہے یا تو اس حقیقت سے واقف ہی نہیں تھے یا پھر بین المسلمین انتشار و فساد کی وراثتی ذمہ داری کے عہدہ کو کھونا نہیں چاہتے تھے بہر کیف جو بھی ہو اللہ ہدایت عطافرمائے آمین
ازیں قبل کہ حضور قطب المدار رضی اللہ عنہ کے نسب شریف پر بات کی جائے پہلے یہ جان لیں کہ تنھا حضور قطب المدار کا نسب نہیں ہے جس پر اختلاف ہے بلکہ شہنشاہ بغداد حضور سیدناسید محی الدین عبد القادر جیلانی و سلطان الہند حضور سرکار غریب نواز و قاسم فیضان چشتیت حضور سرکار سید ناصابر کلیری رضی اللہ عنھم کے حسب و نسب میں بھی اختلاف ہے
سلسلہ برکاتیہ پر سلسلہ مداریہ کی ضوبارياں
دارالنور مکن پور شریف مرکز اہل یقین،خزینتہ الاصفیاء عاصمہ الولایت،اور تصوف کی راجدھانی ہے اسکی مٹی اہل عشق کیلئے سرمہء نگہ طلب اہل ثروت کیلئے چندن ، اہل معرفت کے حسن جمال جہاں آرا کیلئے غازہء حسن افزا ہے اس کا ذکر اکسیر قلب کی حیثیت کے ساتھ ساتھ گناہوں کا کفارہ بھی ہے
یہی وجہ ہے کہ اولیاءاللہ کے آستانوں کے منڈیروں پر اسی زمین پر آرام فرمانے والی شخصیت کے فیضان کے دیپ روشن ہیں چاہے بوسیدہ خانقاہوں کے ذرات ہوں یا مرمرین آستانوں کے نگارشات سب قطب زمین و زماں کے انوار سے تابندہ ہیں اور اقلیم ولایت کے بڑے بڑے تاجدار انکی دہلیز پر سرعقیدت خم کرکے طلب سے سوا پاتے رہے
اور آج بھی اہل دل اہل نظر اہل محبت کے حلقوں میں صدائے دل نواز آرہی ہے
ہر اک ولی کڑی تری زنجیر کا لگے
ہر سلسلے سے اعلی ترا سلسلہ لگے
کیونکہ
کوئ ولی ہوا کوئ حق آشنا ہوا
ذات مدار آئ تو سب کا بھلا ہوا
کے مصداق ارباب ولایت خوب خوب اس چشمہ فیضان مرتضویہ سے سیراب ہوئے
نظامی قادری چشتی سہروردی کہ ہوں نوری
سبھی کو سلسلہ پہنچامدارالعالمیں کا ہے
لیکن اس وقت ہم جس واحد خانوادہ کی بات کررہے ہیں اس خانوادہ کی عقیدت کا سکہ لاکھوں انسانوں کے دلوں پر رائج الوقت ہے اور کیوں نہ ہو
بے وجہ کوئ دیوانہ نہیں ہوتا
کچھ تو ہے جس کی پردہ داری ہے
خانوادهء برکاتیہ
جس کی ہمہ جہت اور عالمگیر مقبولیت ضرور کسی صاحب دل کی بندہ نوازی کا صدقہ ہہوگا اس سلسلہ میں اگر برملا کہوں کہ خاندان برکات کے قصر شاہی کے کلس پر جس خورشید ولایت کی سنہری دھوپ پڑ رہی ہے تو وہ مدارالعالمین ہیں خاندان برکات کے خم خانہء تصوف میں جس نے معرفت حق کی شراب طہور بھر دی وہ سلسلہ مداریہ ہے
جس کی نسبت روحانی سے خانوادہ چمک گیا وہ عکس جمال قطب المدار کی عنایتیں ہہیں خانوادهء مداریہ کے فیضان کا بادل برسا تو تمام سلاسل کے ساتھ ساتھ سلسلہ برکاتیہ بھی سیراب ہوا اور پانچ طریقوں سے سلسلہ مداریہ حاصل کیا
سلسلہ برکاتیہ بھی اتنا باظرف اور احسان مند رہا کہ ہر بار اپنی نئ نسبت کا اعلان کرتارہا
اب
قارئین حضرات کی معلومات اور دلچسپی کیلئے پانچوں نسبتیں تحریرکررہاہوں
گر قبول افتد زہے عزو شرف باشد