مختصر سیرت قطب المدار
حضور سید نامدار العلمین رضی اللہ تعالی عنہ کی پانچسو چھیانوے سالہ طویل حیات طیبہ کو مکمل طور سے تحریر میں لانے کی سعی محض ایک خواب ثابت ہو سکتی ہے تاہم حتی المقدور آپ کی حیات طیبہ کے چند ضروری نقاط و نقوش کو محض استوار نسبت اور نذرانہ بارگاہ مداریت کی غرض سے زینت قرطاس و قلم ضرور بنایا جا سکتا ہے، کچھ عرض و معروض سے قبل میں سب سے پہلے اپنے محبوب با وقار اور اعلی معیاری مجلہ ماہنامہ غوث العالم کے چیف ایڈیٹر شہزادہ مخدوم سمناں قائد ہند، مجد د تعلیمات اشرفیہ، مفکر اسلام، اشرف ملت حضرت علامہ مولانا الحاج الشاہ سید محمد اشرف میاں قبلہ اشرفی الجیلانی دامت برکاتہم قومی صدر آل انڈیا علماؤ مشائخ بورڈ نیز ماہنامہ کی پوری مجلس کو ہدیہ تبریک پیش کرتا ہوں جن حضرات کے جذبئہ اخلاص و ایثار و فکر خدمت مداریت نے ہم غلامان سید نامدار العلمین رضی اللہ تعالی عنہ کو ان کی ذات ملکوتی صفات سے متعلق کچھ تحریری ن کچھ ریری خدمت کا موقعہ فراہم کیا۔ فا الحمد لله على هذا
سرکار مدار پاک کی ولادت
سرکار مدار پاک کا اسم گرامی سید بدیع الدین احمد ہیے، قطب المدار زندہ شاہ مدار قطب الاقطاب زنده مدار زندہ ولی زنده پیر مدار العلمين مدار اعض راعظم مدار پاک و غیر ہم آپ کے القاب و مقامات ہیں ۔ امام الاولیا سر کا رسید نا سید بدیع الدین احمد زندہ شاہ مدار رضی اللہتعالی عنہ یکم شوال المکرم سن 242 ھ مطابق سن 856 ء کو دوشنبہ کے دن صبح صادق کے وقت ملک شام کے شہر حلب محلہ چنار میں پیدا ہوئے ، آپ کا مادہ تاریخ ولادت صاحب عالم ہے۔ سرکار مدار پاک نجیب الطرفین یعنی والد بزرگوار کی طرف سے حسینی اور والدہ ماجدہ کی جانب سے حسنی سید ہیں ۔
سر کار مدار پاک کا شجرہ جدید
امام الاولیا سر کا رسید بدیع الدین احمد علی حلبی ابن قاضی سید قدوة الدین علی حلبی ابن سید بہاؤ الدین ابن سید ظہیر الدین احمد ابن اثانی ابن سید محمد ابن سید اسمعیل ابن سید امام جعفرصا عفر صادق ابن سید اسمعیل خانی سید امام المتقین امام محمد الباقر ابن امام الساجدین امام سید محمد زین العابدین ابن سید الشهد اامام حسین شہید کر بلا ابن امام الاولیا، خلیفة الرسول امام علی المرتضی کرم اللہ تعالیٰ وجہہ الکریم و رضوان اللہ یھم اجمعین ۔
والدہ مخدومہ کی طرف سے سرکار مدار پاک کا شجرہ نسب
امام الاتقیا حضرت سید بدیع الدین احمد ابن بی بی سیدہ فاطمہ ثانیه ( بی بی ہاجرہ ) بنت سید عبداللہ ابن سید زاہد بن سید عابدا بن سید صالح محمد ابن سید عبداللہ ابن سید ابوالقاسم محمد معروف به نفس زکیه ابن سید عبداللہ محض ابن سید حسن حسن مثنی ابن ا اما امام الصالحین سید السادات سیدنا امام حسن مجتبی ابن سید نا مولی المسلمین علی المرتضی کرم اللہ وجھہ الکریم ورضی اللہ تعالی عنھم اجمعین
آپ مادر زاد ولی ہیں آپ کی ولادت مبارکہ سے قبل آپ کی والدہ ماجدہ حضرت بی بی فاطمہ ثانیہ رضی اللہ تعالی عنھا نے خواب دیکھا کہ سورج آپ کے آنگن میں اتر اہوا ہے اور اس کی منور شعائیں قریب اور دور تک پورے کرۂ ارض کو روشن کیے ہوئے ہیں۔جس وقت حضور سید نا زندہ شاہ مدار رضی اللہ تعالی عنہ کی عمر شریف چار سال چار ماہ چار دن کی ہوئی آپ کے والد ماجد حضرت قاضی سید قدوۃ الدین علی حلبی رضی اللہ تعالی عنہ نے اپنی خاندانی روایت کے مطابق آپ کو اپنے وقت کے شیخ الشیوخ علامئہ کبیر حضرت مولانا سدید الدین حذیفہ شامی مرعشی رضی اللہ تعالی عنہ کی بارگاہ علم وفضل میں حاضر کیا اور انھوں نے آپ کی رسم بسم اللہ خوانی ادا کراتے ہوئے آپ کو بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھایا۔ آپ کی زبان اقدس سے بسم اللہ الرحمن الرحیم ادا ہونے کے ساتھ ہی علامہ مرعشی نے آپ کی خداداد صلاحیتوں کا مشاہدہ فرمالیا اور بیساختہ پکار اٹھے ۔ ھذا ولی اللہ ھذا ولی اللہ یعنی یہ نو وارد کم سن بچہ اللہ تعالی کا ولی ہے
چودہ برس کی مختصر سی عمر میں آپ نے قرآن و تفسیر و حدیث اور دیگر علوم مروجہ میں مہارت تامہ حاصل فرمالی ۔ تذکرۃ الکرام اور لطائف اشرفی کے مطابق سرکار مدار پاک رضی اللہ تعالی عنہ قرآن کریم کے ساتھ دیگر کتب سماویہ یعنی توریت زبور اور انجیل وغیرہ کے بھی حافظ و عالم تھے، نیز علوم نوادرہ مثلا علم کیمیا، ریمیا، سیمیا، اور ہیمیا میں بھی نابغہ روزگار تھے۔