شغل دمال کیا ہے؟
شغل دمال کی ابتداء
- شغل دمال جمال الدین جان من جنتی سے شروع ہوا
شغل دمال کیا ہے؟
حضرت سید ابو تراب فنصور رحمۃ اللہ علیہ جامع علوم صوری و معنوی تھے بوجہ وفور علم کے آپ کو لوگ ملک العرفا کہتے تھے آپ سادات حسینی و حسنی سے ممتاز ہیں جن کی مقدس نسبت والد ماجد کی طرف سے حضرت سیدنا امام عالی مقام حسین علیہ السلام شہید کربلا اور والدہ محترمہ … Read more
हुजूरे पाक की मक्की जिंदगी की 80 बातें 1.हुजूरे पाक कहां पैदा हुए मक्का में (जो अरब का शहर है)2.हुजूरे पाक किस सन ईसवी में पैदा हुए 20 अप्रैल सन 5713.हुजूरे पाक किस दिन पैदा हुए पीर के दिन4.हुजूरे पाक मक्का के किस मोहल्ले में पैदा हुए सुकुल लैल5.हुजूरे पाक का खानदान कुरेश की … Read more
سلطان الہند، عطائے رسول، خواجہ خواجگاں سرکار
سیدنا خواجہ معین الدین حسن چشتی سنجری ثم اجمیری
المعروف خواجہ غریب نواز، ہندالولی رضی اللہ تعالٰی عنہ
شہنشاہ ہفت اقلیم سیدنا بابا تاج الدین اولیاء رضی اللہ تعالی عنہ
سلطان سید اشرف جہانگیر سمنانی
رضی اللہ تعالی عنہ
شہنشاہ سمناں غوث العالم سلطان سید اشرف جہانگیر سمنانی رضی اللہ تعالی عنہ کی عظیم شخصیت ان پاکیزہ ہستیوں میں سے ایک ہے جنکے قدموں کی برکت سے جونپور اور اسکے اطراف و جوانب کے علاقے مثلاً فیض آباد، اعظم گڑھ، دیوریا، گورکھپور، بنارس وغیرہ میں اسلام کی اشاعت کا نیا دور شروع ہوا۔
آپ کی ولادت 688ھ سمنان میں ہوئ۔ آپکے والد بزرگوار کا اسم گرامی سلطان سید محمد ابراھیم علیہ رحمۃ اور والدہ نام حضرت بی بی خدیجہ بیگم تھا۔ جو حضرت خواجہ احمد لیسوی کی شہزادی تھی۔ آپکی ولادت کے متعلق یہ روایت مشہور ہیکہ ولادت سے قبل ایک مجذوب بزرگ سمنان کی فصیلوں کے باہر جبکہ شہر کا دروازہ بند ہوچکا تھا۔ بلند آواز سے لوگوں کو خبردار کرتے تھے کہ لوگوں خبردار ہوجاؤ شہنشاہِ ولایت غوث العالم کی تشریف آوری ہونے والی ہے۔ وہ مجذوب بزرگ حضرت ابراھیم شاہ تھے۔ جنہوں نے غوث العالم حضرت مخدوم سید اشرف جہانگیر کی ولادت کا مڏدہءِ جانفزا سنایا۔
حضور مخدوم اشرف جہانگیر نے صرف سات سال کی عمر میں شعبئہِ قراءت کے ساتھ قرآن مجید بھی حفظ کرلیا۔ اور چودہ سال میں علومِ ظاہر و باطن حاصل کرکے پورے عراق میں شہرت حاصل کرلی۔ ابھی تعلیم کے مرحلے سے گزر ہی رہے تھے کہ آپکے والد سلطان سید محمد ابراھیم کا وصال ہوگیا۔ حکومت کی ذمہ داریاں آپکے کاندھو پہ آگئیں۔ اسکے باوجود یادِ الہی میں مشغول رہتے تھے۔ اسی زمانے میں خواب میں خواجہ اویس کرخی نامی بزرگ کی زیارت ہوئ انہوں نے آپکو ذکر اویسیہ کی تلقین کی آپ اس ذکر میں مشغول ہوئے۔ اور کچھ ہی دن گزرے تھے کہ حضرت خواجہ خضر علیہ السلام سے آپکی ملاقات ہوئ اور انہوں نے فرمایا ایک وقت میں دو قسم کی سلطنت دشوار ہے خدا کی طلب ہے تو ہندوستان کا سفر کرو۔