Home / نوحہ و مرثیہ

نوحہ و مرثیہ

اب نصرت شہ کو جھولے میں اک ننھا مجاہد تڑپا ہےکیا جانئے کیوں دکھیا ماں کا سینے میں کلیجہ دھڑکا ہے پچھم میں شفق کی لالی ہے یا آگ لگی ہے خیموں میںہے شام غریباں کا منظر یا شب کا اندھیرا پھیلا ہے اے سلسلۂ ...

یزید کرتا ہے دیں کا سودا چلو مدینے سے کربلا میںحسین کے دل میں ہے یہ جذبہ چلو مدینے سے کربلا میں نہیں ہے کچھ جس کو پاس ایماں مٹانا جو چاہتا ہے قرآںہے ایسے ہاتھوں میں دیں کا جھنڈا چلو مدینے سے کربلا میں...

دئے بھی چپ خیمے جل چکے ہیں نہیں ہے اب روشنی سکینہجو کھو گئے دشت کربلا میں انہیں کہاں ڈھونڈتی سکینہ لرز اٹھا ہائے سارا عالم فرشتے لائے نہ تاب اس دمکہ لاش بابا پہ آکے جس دم لپٹ کے رونے لگی سکینہ غموں کے...