madaarimedia

عیدُ الاضحیٰ اور مقصدِ قربانی

تحریر: مفتی سید مشرف عقیل امجدی مداری ہاشمی دار الافتاء و القضاء موہنی شریف

اَلْـحَمْدُ لِلّٰہِ نَحْمَدُهُ وَنَسْتَعِیْنُهُ وَنَسْتَغْفِرُهُ، وَنُصَلِّیْ وَنُسَلِّمُ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ رَّسُوْلِهِ الْکَرِیْمِ، أَمَّا بَعْدُ:
فَأَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطَانِ الرَّجِیْمِ، بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
قُلْ إِنَّ صَلَاتِي وَنُسُكِي وَمَحْيَايَ وَمَمَاتِي لِلّٰهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ
(الأنعام: 162)
ترجمہ: کہہ دو! بے شک میری نماز، میری قربانی، میرا جینا اور میرا مرنا سب اللہ ربّ العالمین کے لیے ہے۔

قربانی کی ابتدا کب اور کیسے ہوئی؟
قربانی کا آغاز وہیں سے ہوتا ہے جہاں سے بندگی کا اصل جذبہ شروع ہوتا ہے، یعنی حضرت آدم علیہ السلام کے بیٹوں ہابیل و قابیل سے۔ اُنہوں نے اللہ کی راہ میں قربانی پیش کی۔ لیکن ایک کا دل خالص تھا اور دوسرے کا ریاکاری سے بھرا ہوا۔ چنانچہ اللہ نے خالص نیت والے کی قربانی کو قبول فرمایا۔
(سورۃ المائدہ: آیت 27)
پھر یہ قربانی کا سلسلہ چلتا رہا، یہاں تک کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کا عظیم واقعہ پیش آیا، جب انہوں نے اللہ کے حکم پر اپنے بیٹے حضرت اسماعیل علیہ السلام کو قربان کرنے کا ارادہ کیا۔ اللہ نے ان کے اخلاص کو قبول کیا اور آسمان سے ایک دُنبہ بھیج کر اسے ذبح کرنے کا حکم دیا۔

حضرت ابراہیم علیہ السلام کی قربانی، اخلاص کی انتہا
اللہ ربّ العزت نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کو خواب میں دکھایا کہ وہ اپنے بیٹے کو اللہ کے لیے قربان کر رہے ہیں۔ انہوں نے فوراً سمجھ لیا کہ یہ اللہ کا حکم ہے۔ اپنے بیٹے سے بات کی، تو حضرت اسماعیل علیہ السلام نے بھی مکمل اطاعت کا مظاہرہ کیا۔
فَلَمَّا أَسْلَمَا وَتَلَّهُ لِلْجَبِينِ ۞ وَنَادَيْنَاهُ أَنْ يَا إِبْرَاهِيمُ ۞ قَدْ صَدَّقْتَ الرُّؤْيَا ۞
(سورۃ الصافات: 103 تا 105)
ترجمہ: پھر جب دونوں نے (حکمِ خدا کو) تسلیم کرلیا اور (بیٹے کو) پیشانی کے بل لٹایا، تو ہم نے پکارا: اے ابراہیم! یقیناً تم نے خواب سچ کر دکھایا۔
یہ تھی اصل قربانی، اپنی عزیز ترین شے کو اللہ کی رضا کے لیے قربان کرنا۔

عید الاضحیٰ کی حقیقت کیا ہے؟
عید الاضحیٰ کوئی معمولی تہوار نہیں، یہ خالص اللہ کی رضا اور اُس کی اطاعت کا جشن ہے۔ ہم جانور ذبح کرتے ہیں، لیکن اصل چیز دل کی قربانی ہے۔ نیت، اخلاص اور اللہ کی رضا ہی اسے قابلِ قبول بناتی ہے۔
لَن يَنَالَ اللّٰهَ لُحُومُهَا وَلَا دِمَاؤُهَا وَلَٰكِن يَنَالُهُ التَّقْوَىٰ مِنكُمْ ۞
(سورۃ الحج: 37)
ترجمہ: اللہ کو نہ ان (قربانی کے جانوروں) کا گوشت پہنچتا ہے اور نہ خون، بلکہ تمہارا تقویٰ (نیت و اخلاص) اس تک پہنچتا ہے۔

قربانی کا مقصد کیا ہے؟
قربانی کا مقصد صرف گوشت کھانا، کھلانا یا رسم نبھانا نہیں، بلکہ یہ ایک روحانی تربیت ہے:
٠١ اللہ کی اطاعت سیکھنا
٠٢ دنیا کی محبوب چیزیں اللہ کے لیے چھوڑنا
.٤ انبیاء کرام کی سنت کو زندہ رکھنا

کیا ہر مسلمان پر قربانی واجب ہے؟
جی ہاں! جس مسلمان کے پاس قربانی کے دنوں میں اتنی دولت ہو جو نصاب (ساڑھے باون تولہ چاندی) کے برابر ہو، اُس پر قربانی واجب ہے (درمختار، فتاویٰ رضویہ)

قربانی کے دن اور وقت
قربانی کے دن تین ہیں:
10 ذو الحجہ (عید کا دن)
11 ذو الحجہ
12 ذو الحجہ
ان دنوں میں نماز عید کے بعد سے لے کر تیسرے دن کے غروبِ آفتاب تک قربانی کی جا سکتی ہے۔

ہمیں کیا سیکھنا چاہیے؟
آج کے دور میں ہمیں حضرت ابراہیم و اسماعیل علیہم السلام کی سنت سے یہ سبق لینا چاہیے کہ:
اللہ کے حکم پر جان بھی قربان ہو جائے تو گھبراہٹ نہیں ہونی چاہیے۔
جو چیز اللہ کے راستے میں دے دی جائے وہ ضائع نہیں جاتی۔
اللہ کے بندوں کا خیال رکھنا عین عبادت ہے۔

حدیثِ نبوی ﷺ
عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ قَالَ:
“مَا عَمِلَ ابْنُ آدَمَ يَوْمَ النَّحْرِ عَمَلًا أَحَبَّ إِلَى اللَّهِ مِنْ إِهْرَاقِ الدَّمِ…”
(ترمذی، حدیث: 1493)
ترجمہ: نبی کریم ﷺ نے فرمایا: عید کے دن آدمی کا سب سے پسندیدہ عمل اللہ کے نزدیک خون بہانا (یعنی قربانی کرنا) ہے۔

محترم ناظرین
قربانی صرف جانور کاٹنے کا نام نہیں، بلکہ اپنے نفس، خواہشات، اور دنیاوی محبتوں کو اللہ کی رضا کے لیے قربان کر دینے کا نام ہے۔ اگر یہ جذبہ نہ ہو، تو قربانی محض رسم رہ جاتی ہے۔ اللہ ہمیں حقیقی تقویٰ اور قربانی کا شعور عطا فرمائے۔
آمین یا رب العالمین۔

حوالہ جات:
قرآن: سورۃ الأنعام: 162
قرآن: سورۃ الصافات: 103-105
قرآن: سورۃ الحج: 37
قرآن: سورۃ المائدہ: 27
حدیث: ترمذی، حدیث نمبر: 1493
فتاویٰ رضویہ، جلد 20

📘 نوٹ:
اگر آپ قربانی کے تمام ضروری مسائل، شرعی احکام، اور باریک فقہی تفصیلات کو آسان، عام فہم اور سادہ زبان میں جاننا چاہتے ہیں، تو میری تصنیف “مسائلِ قربانی” ضرور مطالعہ فرمائیں۔ یہ کتاب عام مسلمانوں، علماء، ائمہ، اور طلبہ کے لیے یکساں طور پر مفید ہے۔

📖 کتاب کا نام: مسائلِ قربانی
✍️ مصنف: مفتی سید مشرف عقیل امجدی
🏢 ناشر: محبوب العلماء اکیڈمی ،ناگپور،مہاراشٹرا انڈیا
📅 سنِ اشاعت:
1440ھ / 2019ء
📞 رابطہ: 9838400727

Leave a Comment

Related Post

Top Categories