جانے والے مدینہ جانے والے مدینہ میرے آقا سے میرا سلام کہنا

syed shajar ali manqabat

جانے والے مدینہ جانے والے مدینہ میرے آقا سے میرا سلام کہنا
میرا مشکل ہے جینا میں بھی دیکھوں مدینہ میرے آقا سے میرا پیام کہنا

نہ ہے دولت خزانہ میں تمہارا دیوانہ مجھ کو طیبہ بلانا آقا زینب کے نانا
در پہ آنا ہے مشکل سخت بے چین ہے دل ہے تڑپتا تمہارا غلام کہنا

جب مدینے پہنچنا ان کے روضے پہ جانا آنکھ کو اشک کے موتیوں سے سجانا
لب کو خاموش رکھنا سر کو بھی مت اٹھانا بھیگی پلکوں سے ان کو سلام کہنا

انشاء اللہ بنے گا رب نے چاہا بنے گا بی بی زہرا تمہارا ایک دن روضہ بنے گا
جب بقیع مبارک میں پہنچنا تو جا کر قبر زہرا پہ بس یہ پیام کہنا

تم یتیموں کے والی کاندھے پر کملی کالی تم غریبوں کے داتا ہر ادا ہے نرالی
میری مشکل بھی حل ہو نعمت بے بدل ہو سارے نبیوں کے تم ہو امام کہن

تم سے روشن جہاں ہے دین تم سے جواں ہے یہ خدا کا بیاں ہے کوئی تم سا کہاں ہے
تم ہو سب سے نرالے بال ہیں گھونگر والے تم سے ہی ہے میری صبح و شام کہنا

کیسے پہنچوں مدینہ کس طرح جاؤں طیبہ کچھ نہیں ساز و ساماں اور نہ جاتا ہے رَستہ
ہر گھڑی آہ و زاری اک اک لمحہ ہے بھاری ہجر میں ہے تڑپتا غلام کہنا

دید خضرا کی خواہش ہے دل مزہمل میں اپنے جلوے بسا دو یانبی اس کے دل میں
جو ہے رٹتا اے آقا ہر گھڑی نام تیرا ہے شجر اس دیوانے کا نام کہنا

Tagged:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *