وہ لمحہ ہے بس معتبر زندگی کا
طیبہ میں پائے شرف حاضری کا
کھڑا ہوں نبی کے غلاموں کی صف میں
ٹھکانہ نہیں کوئی میری خوشی کا
نہ اتے نبی جو لباس بشر میں
تو اشرف نہ ہوتا مقام ادمی کا
ترس آگیا میرے اقا کو مجھ پر
ملا خوب مجھ کو صلہ مفلسی کا
جو ہے راہ طیبہ کے ذروں کو حاصل
ہےایسا مقدر کہاں ہر کسی کا
منافق کے دل پر چھری چل گئی ہے
لگایا ہے جب میں نے نعرہ علی کا
ستم کا مجھے چھو نہ پائے گا سورج
میرے سر پہ دامن ہے زندہ ولی کا
ہوا رزق کی برکتوں میں اضافہ
کیا ورد جب میں نے ناد علی کا
لکھی جب سے دل میں نے نعت محمد
مجھے اگیا ہے ہنر شاعری کا
naat syed kainat husain dil makanpuri-wo lamha hai bas motabar zindgi ka