پیاسی سکینہ روئے انسؤن سے منہ دھوئے چاروں طرف ہے لشکر کر دو کرم مولا

syed shajar ali manqabat

پیاسی سکینہ روئے انسؤن سے منہ دھوئے چاروں طرف ہے لشکر کر دو کرم مولا

غم کا اندھیرا چاروں طرف ہے یاس کی بدلی چھائی ہے وحشت ہے تنہائی ہے
ایسے عالم میں بچی کو بابا کی یاد آئی ہے ننھی کلی کم لائی ہے
پیاس سے خود ہے بے کل خون سے تر ہے مقتل خاک کا ہے بس بستر کر دو کرم مولا

قاسم اصغر عون و محمد سب نے جان گنوائی ہے سونی ہوئی انگنائی ہے
کرب و بلا کے تپتے بن میں موت بلا کر لائی ہے کیسی گھڑی یہ آئی ہے
دیکھتے ہیں مڑ مڑ کر رن میں جاتے اکبر غم سے ہیں بوجھل سرور کر دو کرم مولا

دین نبی پر مشکل آئی اس کی حفاظت کون کرے حق کی حمایت کون کرے
سجدے میں سر اپنا کٹا دے ایسی جرّت کون کرے ایسی عبادت کون کرے
عالم ہے سکتے میں ابن علی سجدے میں اور گلے پر خنجر کر دو کرم مولا

ہے یہ تمنا ہر عاشق کی ہر منگتا یہ کہتا ہے ہر جانب یہ چرچہ ہے
نام شجر ہر سمت ہو اس کا جو زہرا کا جایا ہے جو کربل کا داتا ہے
دشمن بھی ہو شیدا ہر جانب ہو چرچہ کرب و بلا کا گھر گھر کر دو کرم مولا

Tagged:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *